ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / دہلی میں بڑھتے جرائم پر خاموشی: نربھیا کیس پر شیلا دکشت سے استعفیٰ مانگنے والے کیجریوال پر سوال

دہلی میں بڑھتے جرائم پر خاموشی: نربھیا کیس پر شیلا دکشت سے استعفیٰ مانگنے والے کیجریوال پر سوال

Sun, 08 Dec 2024 10:57:15  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 8/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)  دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے دہلی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اروند کیجریوال حکومت عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے انہیں سیاسی بیانات سے گمراہ کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں روزانہ بڑھتے جرائم اور خواتین کی سلامتی پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے، لیکن کیجریوال ان مسائل پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ یہ وہی کیجریوال ہیں جو ماضی میں نربھیا معاملے پر آواز بلند کرتے ہوئے شیلا دیکشت سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے تھے۔ آج جبکہ دہلی کی سڑکیں اور گلیاں جرائم کی آماجگاہ بن چکی ہیں، کیجریوال کو اپنی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اقدامات اٹھانے چاہئیں، نہ کہ ہر مسئلے کا الزام بی جے پی پر ڈال کر خود بری الذمہ ہونے کی کوشش کریں۔

دیویندر یادو نے کہا کہ جرائم میں نمبر 1 دارالحکومت دہلی میں بی جے پی اور عآپ ایک دوسرے پر الزام تراشی کی سیاست کے تحت عام لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کانگریس صدر نے کیجریوال پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ خود کیجریوال کو اس بات کا یقین نہیں ہے کہ بسوں اور میٹرو میں خواتین محفوظ ہیں۔ کیونکہ خواتین کے تحفظ کے نام پر نصب کیے گئے 50 فیصد سی سی ٹی وی کیمرے کام ہی نہیں کرتے ہیں۔ بسوں میں لگے پِنک بٹن کے فیل ہونے کی ذمہ داری کون لے گا؟ دہلی حکومت نے اعلان کیا تھا کے دہلی کی گلیوں اور سڑکوں میں 90 ہزار ایل ای ڈی لگائے جائیں گے، اس وعدہ کا کیا ہوا؟ جبکہ دہلی کے رہائشی علاقوں کی سڑکیں تاریک اور غیر محفوظ ہیں۔ اروند کیجریوال ان تمام سوالوں پر خاموش کیوں ہیں، ان کی ذمہ داری ہے کہ ان سوالوں کا جواب دیں۔ عوام ان کے جواب کی منتظر ہے۔

کانگریس صدر نے خواتین کے تحفظ سے متعلق فکر مند ہوتے ہوئے کہا کہ دہلی میں ہو رہے جرائم کی شکار زیادہ تر خواتین ہیں۔ ان کے مطابق دہلی میں بڑھتے گینگ وار، گولی باری، قتل، عصمت دری، جنسی ہراسانی اور دیگر جتنے بھی معاملات ہو رہے ہیں ان میں سب سے زیادہ نقصان خواتین کو ہی اٹھانا پڑ رہا ہے۔ خواتین گھروں سے باہر نکلتی ہیں تو انہیں اپنی جان کی فکر لاحق رہتی ہے کہ کب ان کے ساتھ کیا ہو جائے۔ خواتین بس، میٹرو، رکشہ، پارک، سڑک وغیرہ کہیں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ حتی کہ اپنے گھروں تک میں خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ دیویندر یادو نے بی جے پی کے ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ نعرہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ نعرہ پورے طور پر ختم ہو چکا ہے۔ جب بیٹیاں گھر سے باہر محفوظ ہی نہیں ہیں تو وہ پڑھیں گی کیسے۔ بی جے پی کی مرکزی حکومت دہلی کے لاء اینڈ آرڈر کو کنٹرول کرنے میں پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ ایسے میں وزیر داخلہ امت شاہ کو اخلاقی ذمہ داری نبھاتے ہوئے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

کانگریس صدر نے دہلی کے شاہدرہ، گووندپوری اور نِیب میں ہوئے دل دہلانے والے حادثوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’دہلی کی ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت دونوں ان جیسے حادثوں کے ذمہ دار ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں پارٹیاں دہلی کے لاء اینڈ آرڈر کو بہتر کرنے کی جانب کوئی عملی اقدام نہیں کرتے ہیں۔ وہ دونوں صرف ایک دوسرے پر الزام لگاتے ہیں۔ حالانکہ چاہیے تو یہ تھا کہ دونوں پارٹیاں اپنے سیاسی اختلافات کو درکنار کرتے ہوئے دہلی کی عوام کے بارے میں سوچتیں۔ کانگریس صدر نے 2013 میں اروند کیجریوال کے ذریعہ عوام سے کیے گئے جھوٹے وعدوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ 11 سال پہلے جب حکومت میں آئے تھے تو ان کا کہنا تھا ’مجھے حکومت میں لاؤ میں سب ٹھیک کر دوں گا‘۔ آج جب وہ حکومت میں ہیں تو حالات پہلے سے زیادہ بدتر ہو چکے ہیں۔ ایسے میں کیجریوال کو وزیر اعلیٰ آتشی سے استعفیٰ مانگنا چاہیے۔‘‘


Share: